ذکر کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ بائیں جانب سینے کے اندر انسان کا دل واقع ہے۔ اس دل میں ذکر اسم ذات اللہ کا خیال رکھا جائے۔ جس طرح ہمیں پیاس لگتی ہے تو ہمارا خیال پانی کی طرف ہوجاتا ہے۔ مگر ہم زبان سے پانی پانی کا لفظ نہیں پکارتے۔ بس خیال سارا پانی کی طرف رہتا ہے۔ تو جس طرح پیاسے آدمی کا خیال و توجہ پانی کی طرف رہتا ہے اسی طرح یہ خیال دل میں پکانا چاہیے کہ میرا دل اللہ اللہ پکار رہا ہے۔ اس دوران زبان خاموش رہے بلکہ بہتر ہے کہ تالو کے ساتھ چسپاں رہے اور اس ذکر کا خیال ہر وقت و ہر لمحہ رکھنا چاہیے۔ اس کے لیے نہ وضو کی شرط ہے، نہ جسم کی پاکائی کی شرط ہے، نہ لباس کے پاک ہونے کی شرط ہے۔ تنہائی بھی شرط نہیں ہے۔ چوبیس گھنٹے آپ اپنے کام میں مصروف رہیں۔ کاروبار کرتے رہیں، سفر میں ہوں یا حضر میں، بازار میں ہوں یا گھر میں، صرف دل میں یہ خیال ہونا چاہیے کہ دل اللہ اللہ پکار رہا ہے۔ اس دوران اگر کوئی دوسرا خیال آئے تو اسے دفع کریں۔ کیونکہ خود خدا تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے رِجَالُ لا تُلْہِیْہِمْ تِجَارَۃٌ وَّ لَا بَیْعٌ عَنْ ذِکْرِ اللہ اللہ کے بندے وہی ہیں جن کو دنیاوی کام کاج اور خرید و فروخت اللہ کے ذکر سے غافل نہیں کرتا۔ تو اس طرح کا خیال چند دن رکھنے سے دل اللہ کے ذکر میں جاری ہوجاتا ہے اور اس ذکر کے کرنے سے دل پاک و صاف ہوجاتا ہے اور دل میں خشیت و خوف خدا پیدا ہوتا ہے، جس کی وجہ سے شریعت محمدی علیہ الصلوٰۃ والسلام پر عمل آسان ہوجاتا ہے۔
December 24, 2013
Subscribe to:
Post Comments
(
Atom
)
Like us on facebook
Archive
-
►
2014
(
2
)
- ► January 2014 ( 2 )
-
▼
2013
(
64
)
- ▼ December 2013 ( 10 )
- ► November 2013 ( 6 )
- ► October 2013 ( 12 )
- ► September 2013 ( 33 )
- ► August 2013 ( 1 )
- ► April 2013 ( 1 )
No comments :
Post a Comment