پھل والے نے فقیر کو گھور کے دیکھا اور پھر ایک گلا سڑا آم اٹھا کر فقیر کی جھولی میں ڈال دیا۔
فقیر کچھ دیر وہیں کھڑا کچھ سوچتا رہا اور پھر پھل والے کو بیس روپے نکال کر دیے اور کہا کہ بیس روپے کے آم دے دو ،
دکاندار نے دو بہترین آم اٹھائے اور لفافے میں ڈال کر فقیر کو دے دیے
فقیر نے ایک ہاتھ میں گلا سڑا آم لیا اور دوسرے ہاتھ میں بہترین آموں والا لفافہ لیا اور آسمان کی طرف نگاہ کر کے کہنے لگا
دیکھ اللہ تجھے کیا دیا اور مجھے کیا دیا
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک کامل مومن نہیں بن سکتا جب تک وہ اپنی پسندیدہ چیز اللہ کے رستے میں قربان نہ کرے
سوچنے کی بات یہ ہے کہ کیا ہم لوگ اللہ کے نام پر اپنی بہترین چیز دیتے ہیں
No comments :
Post a Comment